باب اول - تعارف
میرا نام زویا ہے، اور میں ایک ایسی کہانی سنانے جا رہی ہوں جو شاید آپ کو یقین نہ آئے۔ یہ کہانی محبت کی ہے، اسرار کی ہے، اور سب سے بڑھ کر، یہ کہانی انسانی فطرت کی ہے۔
میں ایک عام سے گھرانے کی لڑکی تھی، لیکن میری زندگی میں کچھ بھی عام نہیں تھا۔ میرے والد ایک کامیاب بزنس مین تھے، لیکن ان کے کاروبار میں کچھ ایسے راز چھپے ہوئے تھے جن کے بارے میں میں نہیں جانتی تھی۔
میری ماں ایک نیک اور پرہیزگار عورت تھیں، جو ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتی رہتی تھیں۔ وہ مجھے ہمیشہ کہتی تھیں، 'زویا، زندگی میں سب سے اہم چیز محبت ہے، لیکن سچی محبت وہ ہے جو اللہ کی رضا کے لیے کی جائے۔'
میں یونیورسٹی میں پڑھتی تھی، اور میرا خواب تھا کہ میں ایک دن ایک کامیاب صحافی بنوں۔ میں چاہتی تھی کہ میں سچ کو دنیا کے سامنے لاؤں، ظلم کے خلاف آواز اٹھاؤں۔
لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
باب دوم - ملاقات
میری زندگی میں تبدیلی اس دن آئی جب میری ملاقات فرحان سے ہوئی۔ یہ یونیورسٹی کی لائبریری میں ہوا، جہاں میں اپنے پروجیکٹ کے لیے ریسرچ کر رہی تھی۔
فرحان ایک خوبصورت، ذہین اور پراسرار نوجوان تھا۔ وہ کمپیوٹر سائنس کا طالب علم تھا، لیکن اس کی دلچسپی صحافت میں بھی تھی۔
"معاف کریں، کیا یہ کتاب آپ استعمال کر رہی ہیں؟" اس نے میری میز پر رکھی کتاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا۔
میں نے اوپر دیکھا اور اس کی آنکھوں میں دیکھا۔ وہ گہری، ذہین آنکھیں تھیں، جن میں کچھ چھپا ہوا لگ رہا تھا۔
"نہیں، آپ لے سکتے ہیں،" میں نے کہا۔
"شکریہ۔ میرا نام فرحان ہے۔"
"میں زویا ہوں۔"
"آپ کیا پڑھ رہی ہیں؟"
"صحافت۔ آپ؟"
"کمپیوٹر سائنس۔ لیکن مجھے صحافت سے بھی دلچسپی ہے۔"
ہم نے بات کی، اور میں نے محسوس کیا کہ وہ بہت ذہین اور سمجھدار ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ، مجھے لگا کہ وہ کچھ چھپا رہا ہے۔
باب سوم - دوستی
اس دن کے بعد، ہم اکثر ملتے رہے۔ فرحان بہت دلچسپ شخص تھا۔ وہ مختلف موضوعات پر بات کر سکتا تھا، اور اس کی معلومات بہت وسیع تھیں۔
"زویا، تم کیوں صحافت کرنا چاہتی ہو؟" اس نے ایک دن پوچھا۔
"کیونکہ میں سچ کو دنیا کے سامنے لانا چاہتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ لوگ جانیں کہ کیا ہو رہا ہے۔"
"لیکن کیا تم جانتی ہو کہ سچ کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟"
میں نے اس کی طرف دیکھا۔ "کیا مطلب؟"
"کبھی کبھی سچ جاننا آسان ہوتا ہے، لیکن اسے برداشت کرنا مشکل۔"
"تم کیسی باتیں کر رہے ہو؟"
"کچھ نہیں۔ بس یوں ہی۔"
لیکن میں جانتی تھی کہ وہ کچھ چھپا رہا ہے۔
باب چہارم - محبت
آہستہ آہستہ، میں فرحان سے محبت کرنے لگی۔ وہ بہت اچھا انسان تھا، نیک دل تھا، اور ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتا تھا۔
ایک دن، جب ہم یونیورسٹی کے باغ میں بیٹھے تھے، اس نے کہا:
"زویا، میں تم سے کچھ کہنا چاہتا ہوں۔"
"کیا؟"
"میں تم سے محبت کرتا ہوں۔"
میرا دل خوشی سے بھر گیا۔ "میں بھی تم سے محبت کرتی ہوں۔"
"لیکن زویا، میری زندگی میں کچھ پیچیدگیاں ہیں۔ کچھ ایسی باتیں ہیں جو میں تمہیں نہیں بتا سکتا۔"
"کیوں؟"
"کیونکہ یہ تمہارے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔"
"فرحان، تم مجھے ڈرا رہے ہو۔"
"میں تمہیں محفوظ رکھنا چاہتا ہوں۔"
"لیکن اگر ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، تو ہمیں ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا چاہیے۔"
اس نے میرا ہاتھ پکڑا۔ "زویا، وقت آنے پر میں تمہیں سب کچھ بتاؤں گا۔ ابھی صرف اتنا جان لو کہ میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں۔"
باب پنجم - راز
کچھ ہفتوں بعد، میں نے فرحان کے بارے میں کچھ عجیب باتیں سننا شروع کیں۔ کچھ لوگ کہتے تھے کہ وہ کسی خفیہ تنظیم کا حصہ ہے۔
میں نے اس سے پوچھا، "فرحان، لوگ تمہارے بارے میں عجیب باتیں کہتے ہیں۔"
"کیا باتیں؟"
"وہ کہتے ہیں کہ تم کسی خفیہ تنظیم کا حصہ ہو۔"
اس کا چہرہ سنجیدہ ہو گیا۔ "زویا، میں نے تمہیں کہا تھا کہ میری زندگی پیچیدہ ہے۔"
"لیکن کیا یہ سچ ہے؟"
"زویا، کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کے بارے میں جاننا بہتر نہیں ہوتا۔"
"میں تمہاری بیوی بننے والی ہوں۔ مجھے حق ہے کہ میں سچ جانوں۔"
اس نے گہری سانس لی۔ "ٹھیک ہے۔ لیکن یہ بات یہیں رہے گی۔"
"ہاں۔"
"میں ایک خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرتا ہوں۔ ہم کرپشن اور جرائم کے خلاف کام کرتے ہیں۔"
میں حیران رہ گئی۔ "کیا؟"
"یہی وجہ ہے کہ میں تمہیں نہیں بتانا چاہتا تھا۔ یہ کام خطرناک ہے۔"
"لیکن یہ تو اچھا کام ہے۔"
"ہاں، لیکن اس میں خطرات بھی ہیں۔ اگر غلط لوگوں کو پتا چل جائے کہ میں کیا کرتا ہوں، تو وہ مجھے اور میرے پیاروں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔"
باب ششم - خطرہ
فرحان کی بات سچ نکلی۔ کچھ دنوں بعد، میں نے محسوس کیا کہ کوئی میری نگرانی کر رہا ہے۔ میں جہاں بھی جاتی، مجھے لگتا کہ کوئی میرا پیچھا کر رہا ہے۔
میں نے فرحان کو بتایا۔ وہ بہت پریشان ہوا۔
"زویا، تمہیں کچھ دنوں کے لیے شہر چھوڑنا ہوگا۔"
"کیوں؟"
"کیونکہ یہ محفوظ نہیں ہے۔ میں نے جس کیس پر کام کیا ہے، اس میں کچھ بہت طاقتور لوگ ملوث ہیں۔"
"لیکن میں تمہیں چھوڑ کر نہیں جا سکتی۔"
"زویا، یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں تمہیں محفوظ رکھوں۔"
"تو پھر تم بھی میرے ساتھ چلو۔"
"میں نہیں جا سکتا۔ مجھے یہ کام ختم کرنا ہے۔"
آخر کار، میں نے اس کی بات مان لی۔ میں اپنی خالہ کے گھر چلی گئی، جو دوسرے شہر میں رہتی تھیں۔
باب ہفتم - انتظار
میں نے فرحان کا انتظار کیا۔ ہر روز اس کا فون آتا، اور وہ کہتا کہ جلد ہی سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔
لیکن ایک دن، اس کا فون نہیں آیا۔ دوسرے دن بھی نہیں۔ تیسرے دن میں نے اس کے دوست سے رابطہ کیا۔
"فرحان کہاں ہے؟" میں نے پوچھا۔
"زویا، میں... میں نہیں جانتا کہ تمہیں کیسے بتاؤں۔"
"کیا ہوا ہے؟"
"فرحان... فرحان کو گولی لگی ہے۔ وہ ہسپتال میں ہے۔"
میری دنیا ہل گئی۔ میں فوراً واپس آئی اور ہسپتال گئی۔
باب ہشتم - ہسپتال
فرحان ICU میں تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ اس کی حالت نازک ہے۔
میں اس کے پاس بیٹھی اور اس کا ہاتھ پکڑا۔ "فرحان، میں یہاں ہوں۔ تم ٹھیک ہو جاؤ گے۔"
اس نے آنکھیں کھولیں اور مجھے دیکھا۔ "زویا... تم یہاں کیوں آئیں؟"
"کیونکہ میں تم سے محبت کرتی ہوں۔"
"زویا... میں... میں نے تمہیں کچھ نہیں بتایا۔"
"کیا؟"
"تمہارے والد... وہ اس کیس میں ملوث ہیں۔"
میں حیران رہ گئی۔ "کیا مطلب؟"
"وہ... وہ کرپشن میں ملوث ہیں۔ میں اسی کی تحقیقات کر رہا تھا۔"
میری دنیا ہل گئی۔ "یہ سچ نہیں ہو سکتا۔"
"زویا، میں جانتا ہوں یہ مشکل ہے، لیکن یہ سچ ہے۔"
باب نہم - سچ
میں گھر گئی اور اپنے والد سے بات کی۔ پہلے تو انہوں نے انکار کیا، لیکن جب میں نے ثبوت دکھائے، تو وہ ٹوٹ گئے۔
"بیٹا، میں نے یہ سب تمہاری اور تمہاری ماں کی خوشی کے لیے کیا۔"
"ابو، یہ غلط ہے۔ آپ نے جو کیا ہے، وہ گناہ ہے۔"
"میں جانتا ہوں، لیکن اب کیا کروں؟"
"آپ کو سچ کا سامنا کرنا ہوگا۔ آپ کو اپنے گناہوں کا اعتراف کرنا ہوگا۔"
آخر کار، میرے والد نے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔ وہ جیل گئے، لیکن انہوں نے سچ کا ساتھ دیا۔
باب دہم - نئی شروعات
فرحان ٹھیک ہو گیا۔ ہم نے شادی کی، لیکن یہ آسان نہیں تھا۔ میرے خاندان کی بدنامی کی وجہ سے، ہمیں بہت مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن ہم نے ہار نہیں مانی۔ ہم نے مل کر ایک نئی زندگی شروع کی۔
"زویا، کیا تم کبھی پچھتاتی ہو؟" فرحان نے ایک دن پوچھا۔
"کس بات کا؟"
"کہ تم نے مجھ سے شادی کی۔ تمہاری زندگی اتنی پیچیدہ ہو گئی۔"
"نہیں، فرحان۔ میں کبھی نہیں پچھتاتی۔ کیونکہ تم نے مجھے سچ کی قدر کرنا سکھایا۔ تم نے مجھے دکھایا کہ انصاف کتنا اہم ہے۔"
"لیکن اس کی قیمت بہت زیادہ تھی۔"
"سچ کی قیمت ہمیشہ زیادہ ہوتی ہے، لیکن یہ ادا کرنے کے قابل ہوتی ہے۔"
باب گیارہ - مستقبل
آج، کئی سال بعد، میں اور فرحان خوش ہیں۔ ہمارے بچے ہیں، اور ہم نے ایک اچھی زندگی بنائی ہے۔
میں نے اپنا خواب پورا کیا۔ میں ایک صحافی بنی، اور میں سچ کو دنیا کے سامنے لاتی ہوں۔
فرحان اب بھی انصاف کے لیے کام کرتا ہے، لیکن اب وہ زیادہ محفوظ طریقوں سے کام کرتا ہے۔
میرے والد جیل سے واپس آئے۔ انہوں نے اپنی سزا پوری کی، اور اب وہ ایک نیا آدمی ہیں۔ وہ اب غریبوں کی مدد کرتے ہیں، اور اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
"زویا،" میری ماں نے ایک دن کہا، "میں تم پر فخر کرتی ہوں۔"
"کیوں؟"
"کیونکہ تم نے سچ کا ساتھ دیا، چاہے یہ کتنا بھی مشکل ہو۔"
اختتام
یہ میری کہانی ہے۔ ایک ایسی کہانی جس میں محبت ہے، سچ ہے، اور انصاف ہے۔
میں نے سیکھا کہ زندگی میں سب سے اہم چیز سچ ہے۔ چاہے یہ کتنا بھی مشکل ہو، ہمیں سچ کا ساتھ دینا چاہیے۔
میں نے سیکھا کہ محبت صرف جذبات کا نام نہیں ہے۔ سچی محبت وہ ہے جو ہمیں بہتر انسان بناتی ہے، جو ہمیں سچ کی طرف لے جاتی ہے۔
اور میں نے سیکھا کہ انصاف کی قیمت چاہے کتنی بھی زیادہ ہو، یہ ادا کرنے کے قابل ہوتی ہے۔
آج جب میں اپنے بچوں کو دیکھتی ہوں، تو میں انہیں یہی سکھاتی ہوں: سچ کا ساتھ دو، انصاف کے لیے کھڑے ہو، اور محبت کو اپنا رہنما بناؤ۔
کیونکہ یہی زندگی کا اصل مقصد ہے۔