
Novel•Romance•Love Story•Tragedy•Social Drama
محبت داغ کی صورت
Riffat Siraj(2015)
4.2
Pages: 340
Language: Urdu
ISBN: 978-969-35-3008-1
Description
محبت داغ کی صورت رفعت سراج کا ایک دردناک محبت کا ناول ہے جو 2015 میں شائع ہوا۔ یہ ناول زینب اور احمد کی کہانی ہے، جو سماجی رکاوٹوں کا شکار ہوتے ہیں۔
Awards
- Best Tragic Romance Novel (2016)
Excerpt
Preview Only
📖 This is a preview excerpt. The full content (340 pages) is available below.
میرا نام زینب ہے، اور یہ میری محبت کی کہانی ہے۔ ایک ایسی محبت جو دل پر داغ کی طرح لگی، اور کبھی نہیں مٹی۔
میں ایک غریب گھرانے کی لڑکی تھی۔ میرے والد ایک مزدور تھے، اور ہم بہت مشکل سے گزارہ کرتے تھے۔
Reviews
Urdu Digest
4.3
محبت داغ کی صورت ایک دردناک لیکن حقیقی کہانی ہے۔
Express Tribune
4.1
A heart-wrenching story about love and social barriers.
Read Full Novel
Complete novel content is available for reading.
محبت داغ کی صورت
Riffat Siraj
Font Size
Line Height
181 paragraphs • Full Content
00:0000:00
باب اول - زینب
میرا نام زینب ہے، اور یہ میری محبت کی کہانی ہے۔ ایک ایسی محبت جو دل پر داغ کی طرح لگی، اور کبھی نہیں مٹی۔
میں ایک غریب گھرانے کی لڑکی تھی۔ میرے والد ایک مزدور تھے، اور ہم بہت مشکل سے گزارہ کرتے تھے۔
لیکن میں پڑھنے میں بہت اچھی تھی۔ میں نے اسکالرشپ حاصل کی، اور کالج میں داخلہ لیا۔
کالج میں میری ملاقات احمد سے ہوئی۔ وہ ایک امیر گھرانے کا لڑکا تھا، لیکن بہت سادہ اور نیک تھا۔
"آپ کا نام کیا ہے؟" اس نے پہلی بار پوچھا جب ہم لائبریری میں ملے۔
"زینب۔"
"بہت خوبصورت نام ہے۔ میرا نام احمد ہے۔"
آہستہ آہستہ، ہم دوست بن گئے۔ احمد بہت اچھا تھا، اور وہ کبھی میری غربت کا احساس نہیں دلاتا تھا۔
باب دوم - محبت کا احساس
کچھ مہینوں بعد، میں نے محسوس کیا کہ میں احمد سے محبت کر رہی ہوں۔ لیکن میں نے اپنی محبت چھپائی، کیونکہ میں جانتی تھی کہ ہم مختلف طبقوں سے ہیں۔
"زینب، کیا بات ہے؟ آج کل تم اداس رہتی ہو،" احمد نے ایک دن پوچھا۔
"کچھ نہیں۔"
"مجھے بتاؤ۔ ہم دوست ہیں۔"
"احمد، کیا تم کبھی سوچتے ہو کہ امیر اور غریب کے درمیان محبت ہو سکتی ہے؟"
"کیوں نہیں؟ محبت میں پیسے کی کوئی قیمت نہیں۔"
"لیکن سماج کیا کہے گا؟"
"سماج کو کیا پتا کہ دل میں کیا ہے؟"
اس کی بات سن کر میرا دل خوش ہو گیا۔
باب سوم - اظہار محبت
کچھ دنوں بعد، احمد نے مجھ سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔
"زینب، میں تم سے محبت کرتا ہوں۔"
میرا دل خوشی سے بھر گیا، لیکن ساتھ ہی ڈر بھی لگا۔
"احمد، لیکن ہم..."
"میں جانتا ہوں کہ تم کیا کہنا چاہتی ہو۔ لیکن میں تم سے سچی محبت کرتا ہوں۔"
"میں بھی تم سے محبت کرتی ہوں۔ لیکن تمہارے والدین کیا کہیں گے؟"
"میں ان سے بات کروں گا۔"
"اور اگر وہ انکار کر دیں؟"
"تو میں تمہیں چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا۔"
باب چہارم - مخالفت
جب احمد نے اپنے والدین سے بات کی، تو انہوں نے سخت مخالفت کی۔
"یہ کیا بکواس ہے؟" اس کے والد نے کہا۔ "تم ایک غریب لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہو؟"
"ابو، وہ بہت اچھی لڑکی ہے۔"
"اچھی ہو یا بری، وہ ہمارے برابر نہیں ہے۔"
"محبت میں برابری کی کیا ضرورت؟"
"بہت ضرورت ہے۔ تم اس لڑکی کو بھول جاؤ، ورنہ ہم تمہیں گھر سے نکال دیں گے۔"
احمد نے مجھے سب کچھ بتایا۔ میرا دل ٹوٹ گیا۔
"احمد، شاید تمہارے والدین ٹھیک کہہ رہے ہیں۔"
"نہیں، زینب۔ وہ غلط کہہ رہے ہیں۔"
"لیکن میں تمہارے اور تمہارے خاندان کے درمیان دیوار نہیں بننا چاہتی۔"
"تم دیوار نہیں ہو، تم میری زندگی ہو۔"
باب پنجم - فیصلہ
کئی دنوں تک میں نے سوچا۔ آخر کار، میں نے فیصلہ کیا کہ میں احمد کو چھوڑ دوں گی۔
"احمد، میں نے فیصلہ کر لیا ہے۔"
"کیا فیصلہ؟"
"میں تمہیں چھوڑ رہی ہوں۔"
"کیا؟ کیوں؟"
"کیونکہ یہ ہم دونوں کے لیے بہتر ہے۔"
"نہیں، زینب۔ یہ غلط فیصلہ ہے۔"
"نہیں، یہ صحیح فیصلہ ہے۔ تم اپنے خاندان کے ساتھ خوش رہو۔"
"میں تمہارے بغیر خوش نہیں رہ سکتا۔"
"تم رہ سکو گے۔ وقت سب کچھ بھلا دیتا ہے۔"
باب ششم - جدائی
میں نے کالج چھوڑ دیا، اور دوسرے شہر چلی گئی۔ میں نے احمد سے کوئی رابطہ نہیں رکھا۔
احمد نے مجھے تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن میں نے اپنا پتہ کسی کو نہیں بتایا۔
میں نے ایک چھوٹی سی نوکری کی، اور اپنی زندگی گزارنے لگی۔ لیکن میرا دل ہمیشہ احمد کے پاس تھا۔
باب ہفتم - احمد کی شادی
دو سال بعد، میں نے سنا کہ احمد کی شادی ہو گئی ہے۔ اس کے والدین نے اس کی شادی ایک امیر گھرانے کی لڑکی سے کر دی تھی۔
یہ خبر سن کر میرا دل ٹوٹ گیا۔ لیکن میں نے خود کو تسلی دی کہ یہ بہتر ہے۔
"کم از کم وہ خوش ہے،" میں نے سوچا۔
لیکن میں غلط تھی۔
باب ہشتم - دوبارہ ملاقات
پانچ سال بعد، میری احمد سے اچانک ملاقات ہوئی۔ میں بازار میں خریداری کر رہی تھی جب اس نے مجھے دیکھا۔
"زینب؟"
میں نے مڑ کر دیکھا۔ وہ احمد تھا، لیکن بہت بدل گیا تھا۔ اس کے چہرے پر اداسی تھی۔
"احمد؟ تم یہاں؟"
"میں تمہیں تلاش کر رہا تھا۔"
"کیوں؟"
"کیونکہ میں تمہیں کبھی نہیں بھولا۔"
"لیکن تمہاری شادی ہو گئی ہے۔"
"ہاں، لیکن میں خوش نہیں ہوں۔ میں نے تمہیں کھو کر اپنی زندگی کھو دی۔"
باب نہم - دردناک سچ
احمد نے مجھے بتایا کہ اس کی شادی خوش نہیں ہے۔ وہ اپنی بیوی سے محبت نہیں کرتا، اور وہ بھی اس سے خوش نہیں ہے۔
"زینب، میں نے بہت غلطی کی۔ مجھے تمہیں نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔"
"احمد، اب بہت دیر ہو چکی ہے۔"
"نہیں، ابھی بھی وقت ہے۔ میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں گا۔"
"نہیں! یہ غلط ہے۔ تمہاری ذمہ داریاں ہیں۔"
"لیکن میں تم سے محبت کرتا ہوں۔"
"اور میں بھی تم سے محبت کرتی ہوں۔ لیکن اب یہ محبت ہمارے لیے حرام ہے۔"
باب دہم - آخری ملاقات
یہ ہماری آخری ملاقات تھی۔ میں نے احمد سے کہا کہ وہ اپنی زندگی میں خوشی تلاش کرے، اور مجھے بھول جائے۔
"زینب، میں تمہیں کبھی نہیں بھولوں گا۔"
"تو پھر یہ محبت ہمیشہ تمہارے دل میں داغ کی طرح رہے گی۔"
"ہاں، یہ داغ میرے ساتھ ہمیشہ رہے گا۔"
ہم الگ ہو گئے، اور پھر کبھی نہیں ملے۔
اختتام
آج، کئی سال بعد، میں اکیلی ہوں۔ میں نے کبھی شادی نہیں کی، کیونکہ میرا دل احمد کے پاس ہے۔
احمد بھی اپنی زندگی میں خوش نہیں ہے۔ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتا ہے، لیکن اس کا دل میرے پاس ہے۔
ہماری محبت ہم دونوں کے دل پر داغ کی طرح لگی ہے، جو کبھی نہیں مٹے گی۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کبھی کبھی محبت کامیاب نہیں ہوتی۔ کبھی کبھی سماجی رکاوٹیں اتنی مضبوط ہوتی ہیں کہ محبت ہار جاتی ہے۔
لیکن سچی محبت کبھی نہیں مرتی۔ وہ دل میں داغ کی طرح رہتی ہے، ہمیشہ کے لیے۔
You are viewing the complete content. Use the “Paginated” button above to switch to page-by-page reading.