باب اول
میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی کسی کو اتنا نہیں چاہا تھا جتنا میں نے سیمی کو چاہا۔ میں نے اس سے پہلے بھی محبت کی تھی، لیکن وہ محبت نہیں تھی، وہ صرف ایک جذبہ تھا، ایک احساس تھا، جو آیا اور چلا گیا۔
لیکن سیمی کے ساتھ ایسا نہیں تھا۔ سیمی کے ساتھ میری محبت ایک ایسی چیز تھی جو میرے وجود کا حصہ بن گئی تھی۔ میں اس سے الگ نہیں ہو سکتا تھا، کیونکہ وہ میرے اندر بس گئی تھی۔
میں نے اس سے کہا تھا کہ میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا، اور یہ سچ تھا۔ میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا تھا، لیکن مجھے رہنا پڑا۔ میں نے اس کے بغیر رہنا سیکھا، لیکن میں نے اسے بھولنا نہیں سیکھا۔
اور اب، جب میں اس کے بارے میں سوچتا ہوں، تو مجھے لگتا ہے کہ شاید میں نے اسے کبھی بھی اتنا نہیں چاہا جتنا میں نے اس کی یاد کو چاہا ہے۔
سیمی ایک عجیب لڑکی تھی۔ وہ خوبصورت تھی، لیکن اس کی خوبصورتی میں کچھ ایسا تھا جو انسان کو پریشان کر دیتا تھا۔ جب وہ ہنستی تھی تو لگتا تھا جیسے کوئی پھول کھل رہا ہو، لیکن جب وہ خاموش ہوتی تھی تو لگتا تھا جیسے کوئی راز چھپا رہی ہو۔
میں نے پہلی بار اسے کالج میں دیکھا تھا۔ وہ لائبریری میں بیٹھی کتاب پڑھ رہی تھی، اور میں اسے دیکھتا رہ گیا تھا۔ میں نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ مجھ سے بات نہیں کرتی تھی۔
پھر ایک دن، اچانک، وہ میرے پاس آئی اور بولی، 'تم مجھے کیوں دیکھتے رہتے ہو؟'
میں نے کہا، 'کیونکہ تم خوبصورت ہو۔'
وہ ہنس پڑی، 'یہ کوئی جواب نہیں ہے۔'
میں نے کہا، 'تو پھر کیا جواب ہے؟'
وہ بولی، 'یہ کہ تم مجھ سے محبت کرتے ہو۔'
میں نے کہا، 'ہاں، میں تم سے محبت کرتا ہوں۔'
وہ بولی، 'لیکن میں تم سے محبت نہیں کرتی۔'
میں نے کہا، 'کیوں؟'
وہ بولی، 'کیونکہ میں کسی سے محبت نہیں کر سکتی۔'
میں نے پوچھا، 'کیوں؟'
وہ بولی، 'کیونکہ میں راجا گدھ ہوں۔'
میں نے نہیں سمجھا کہ اس کا کیا مطلب ہے، لیکن بعد میں مجھے پتا چلا۔ راجا گدھ ایک ایسا پرندہ ہے جو صرف مردار کھاتا ہے۔ وہ زندہ چیزوں کو نہیں کھاتا، صرف مردہ چیزوں کو کھاتا ہے۔
سیمی کا مطلب یہ تھا کہ وہ صرف ان لوگوں سے محبت کر سکتی ہے جو مر چکے ہیں، جو زندہ نہیں ہیں۔ وہ زندہ لوگوں سے محبت نہیں کر سکتی تھی۔
لیکن میں اس وقت یہ نہیں سمجھا تھا۔ میں نے صرف یہ سمجھا تھا کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتی، اور میں نے اس سے محبت کرنا چھوڑ دینے کی کوشش کی۔
لیکن میں نہیں چھوڑ سکا۔ میں اس سے اور بھی زیادہ محبت کرنے لگا۔ میں اس کے پیچھے پیچھے پھرتا رہا، اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا رہا، اس کو خوش کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
اور پھر ایک دن، اچانک، وہ مجھ سے بولی، 'اچھا، میں تم سے محبت کرتی ہوں۔'
میں خوش ہو گیا، لیکن پھر اس نے کہا، 'لیکن یہ محبت تمہیں مار ڈالے گی۔'
میں نے کہا، 'کیوں؟'
وہ بولی، 'کیونکہ میں راجا گدھ ہوں، اور راجا گدھ صرف مردار کھاتا ہے۔ اگر میں تم سے محبت کروں گی تو تمہیں مرنا پڑے گا۔'
میں نے کہا، 'تو مجھے مر جانے دو۔'
وہ بولی، 'نہیں، میں تمہیں مرنے نہیں دوں گی۔ میں تم سے محبت نہیں کروں گی۔'
لیکن پھر وہ مجھ سے محبت کرنے لگی، اور میں مرنے لگا۔ آہستہ آہستہ، میں اندر سے مرنے لگا۔ میری روح مرنے لگی، میرا دل مرنے لگا، میرا دماغ مرنے لگا۔
اور جب میں مکمل طور پر مر گیا، تب جا کر سیمی نے مجھ سے سچی محبت کی۔ جب میں زندہ تھا تو وہ مجھ سے محبت نہیں کر سکتی تھی، لیکن جب میں مر گیا تو وہ مجھ سے محبت کرنے لگی۔
یہی راجا گدھ کی کہانی ہے۔ یہی سیمی کی کہانی ہے۔ اور یہی میری کہانی ہے۔
You are viewing the complete content. Use the “Paginated” button above to switch to page-by-page reading.