Cover of پیر کامل
NovelIslamic FictionRomanceSpiritual

پیر کامل

4.8
Pages: 670
Language: Urdu
ISBN: 978-969-35-2520-0

Description

پیر کامل عمیرہ احمد کا مشہور اردو ناول ہے جو 2004 میں شائع ہوا۔ یہ ناول ایک نوجوان ذہین طالبہ کے سفر کو بیان کرتا ہے جو ملحد سے مذہبی شخص بننے تک کا سفر طے کرتی ہے۔ یہ ایمان، محبت، اور روحانی ترقی کے موضوعات کو تلاش کرتا ہے۔

Awards

  • Best Urdu Novel Award (2005)
  • Pakistan Literature Award (2005)

Excerpt

Preview Only

📖 This is a preview excerpt. The full content (670 pages) is available below.

میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی خدا کو نہیں مانا تھا۔ میرے لیے خدا ایک ایسا تصور تھا جسے انسان نے اپنے خوف کو دور کرنے کے لیے ایجاد کیا تھا۔

میں نے ہمیشہ سوچا تھا کہ اگر خدا ہوتا تو دنیا میں اتنا ظلم، اتنی بے انصافی، اتنا درد کیوں ہوتا؟

لیکن پھر میں نے اسے دیکھا، اور میری زندگی بدل گئی۔ میں نے پہلی بار محسوس کیا کہ خدا صرف ایک تصور نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے۔

میں نے پہلی بار محسوس کیا کہ میری زندگی کا مقصد صرف پیسہ کمانا، شہرت حاصل کرنا، یا دنیا کی خوشیاں حاصل کرنا نہیں ہے۔ میری زندگی کا مقصد کچھ اور ہے، کچھ بہت بڑا، کچھ بہت اہم۔

Reviews

Express Tribune

4.5

A spiritual journey that resonates with readers of all backgrounds.

Daily Pakistan

4.9

عمیرہ احمد کا یہ ناول ایک روحانی سفر ہے جو ہر قاری کے دل کو چھو لیتا ہے۔

Urdu Literature Review

5.0

پیر کامل اردو ادب کا ایک شاہکار ہے جو ایمان اور محبت کی کہانی کو بہترین انداز میں بیان کرتا ہے۔

Read Full Novel

Navigate through chapters to read the complete novel.

پیر کامل

Umera Ahmed

باب اول - بے یقینی

1 of 5
18
1.8
00:0000:00
میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی خدا کو نہیں مانا تھا۔ میرے لیے خدا ایک ایسا تصور تھا جسے انسان نے اپنے خوف کو دور کرنے کے لیے ایجاد کیا تھا۔

میں نے ہمیشہ سوچا تھا کہ اگر خدا ہوتا تو دنیا میں اتنا ظلم، اتنی بے انصافی، اتنا درد کیوں ہوتا؟

میں ایک ذہین طالبہ تھی، اور میں نے سائنس پڑھی تھی۔ میرے لیے صرف وہی چیزیں حقیقی تھیں جو میں دیکھ سکتی تھی، چھو سکتی تھی، محسوس کر سکتی تھی۔

خدا کو میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا، اس لیے میں اس پر یقین نہیں رکھتی تھی۔

میرے والدین مذہبی تھے، لیکن میں ان کی باتوں کو نہیں مانتی تھی۔ میں سمجھتی تھی کہ وہ اندھے یقین میں مبتلا ہیں۔

میں نے کالج میں داخلہ لیا، اور وہاں میں نے اور بھی ایسے لوگوں سے ملاقات کی جو میری طرح سوچتے تھے۔ ہم سب نے مل کر مذہب کا مذاق اڑایا، خدا کا انکار کیا۔

ہم سمجھتے تھے کہ ہم بہت ذہین ہیں، اور باقی لوگ جاہل ہیں۔

لیکن میں نہیں جانتی تھی کہ زندگی میں ایک ایسا موڑ آنے والا ہے جو میری تمام سوچ کو بدل دے گا۔
Chapter 1 of 5
باب اول - بے یقینی

You May Also Like